اگر تو آپ بچوں کو اپنا اسمارٹ فون دینے کے عادی ہیں تاکہ اپنے کام سکون سے کرسکیں تو ایک بڑے خطرے سے ضرور واقف ہونا چاہئے جو کہ آپ کے ڈیٹا کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے خصوصاً آئی فون استعمال کرنے والے صارفین کے لیے۔
جی ہاں چین میں ایک 2 سالہ بچے نے اپنی ماں کے آئی فون پر اتنی بار غلط پاس کوڈ ڈالا کہ وہ 47 سال کے لیے لاک ہوگیا۔
چینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق خاتون جس کا نام لیو بتایا گیا ہے، گھر واپس آئی تو اس نے دیکھا کہ اس کا فون 25 ملین منٹ کے لیے ڈس ایبل ہوگیا ہے جس کی وجہ ہینڈفون میں بار بار غلط پاس کوڈ کا اندراج تھا۔
مزید پڑھیں : جعلی آئی فون کو کیسے شناخت کریں؟
ہر بار جب بھی غلط نمبروں کا اندراج کیا گیا، فون ایک مخصوص مدت کے لیے ڈس ایبل ہوگیا۔
اس خاتون نے جب شنگھائی میں ایک ایپل اسٹور کو اپنی ڈیوائس دکھائی تو اسے پتا چلا کہ فون کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے اسے 47 سال تک انتظار کرنا ہوگا۔
ایپل اسٹور کے ٹیکنیشن نے خاتون کو بتایا کہ وہ یا تو برسوں تک فون کے پاس کوڈ کے درست اندراج کے لیے انتظار کریں یا ڈیوائس میں موجود ڈیٹا کو اڑا کر فائلز کو دوبارہ ری انسٹال کریں۔
ٹیکنیشن کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں جو فوری حل سامنے آتا ہے، وہ فون ڈیٹا اڑانا اور اسے فیکٹری ری سیٹ کرنا ہے۔
متاثرہ خاتون کے مطابق یہ واقعہ جنوری میں اس وقت پیش آیا جب اس نے بچے کو تعلیمی ویڈیوز آن لائن دیکھنے کے لیے فون دیا تھا اور مسئلہ سامنے آنے کے بعد 2 ماہ تک انتظار کیا کہ شاید وہ حل ہوجائے مگر ایسا نہیں ہوسکا۔
یہ بھی پڑھیں : آئی فون کے باعث 53 سالہ شخص کی موت
خاتون کا کہنا تھا کہ ان کا 47 سال تک انتظار کرکے اپنے پوتے پوتیوں کو یہ بتانے کا ارادہ نہیں کہ یہ ان کے باپ کی غلطی تھی۔
خیال رہے کہ ایل نے تمام آئی فونز میں ایسا لاک آﺅٹ فیچر رکھا ہے جو کہ انجان لوگوں کو کسی سافٹ وئیر یا مشینری کے ذریعے فون ان لاک کرنے سے روکتا ہے۔
6 بار غلط پاس کوڈ ڈالنے کی صورت میں آئی او ایس ڈیوائس ڈس ایبل ہوجاتی ہے جبکہ ایک فیچر ایسا بھی ہے جس میں 10 ناکام کوششوں کے بعد فون ڈیٹا ڈیلیٹ ہوجاتا ہے